ایک خیال ، تین شاعر

میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہے
سرِ آئینہ میرا عکس ہے ، پسِ آئینہ کوئی اور ہے
(سلیم کوثر)

جسے چاہا نہیں تھا وہ مقدر بن گیا اپنا
کہاں بنیاد رکھی تھی کہاں گھر بن گیا اپنا
(اعتماد صدیقی)

جسے چاہا تھا وہ ملا نہیں جو مجھے ملا وہ مرا نہیں
مرا ہمسفر کوئی اور تھا کوئی دوسرا مرے ساتھ ہے
(احمد کمال حشمی)

3 تبصرے »

  1. اجمل said

    سلیم کوثر صاحب تڑپ رہے ہوں گے ۔ اُن کے شعر کی ٹانگ توڑ دی آپ نے ۔ شعر ہے

    میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہے

    سرِ آئینہ میرا عکس ہے – پسِ آئینہ کوئی اور ہے

  2. باذوق said

    معذرت
    میں نے درست کر دیا ھے
    غلطی بے دھیانی میں ہو گئی

  3. Asma said

    بازوق صاحب اپکو بیاض میں خوش آمدید ۔۔۔

    🙂

RSS feed for comments on this post · TrackBack URI

Leave a reply to باذوق جواب منسوخ کریں